Urdu stories are a great way to engage readers, especially short stories in Urdu with fun and valuable lessons. Today, we bring you an entertaining story in Urdu about a mischievous monkey, Chintu, who loves to play tricks on his jungle friends. This Urdu story is filled with laughter, adventure, and an important lesson. If you enjoy moral stories in Urdu, this tale will keep you hooked. From funny Urdu stories to meaningful life lessons, this is one of the best children’s stories in Urdu you’ll read today. Dive into the world of story in Urdu and see how Chintu’s pranks unfold. Whether you’re looking for kids’ stories in Urdu or moral stories in Urdu, this one is perfect for all ages!
Story in Urdu شرارتی بندر کی مزے دار شرارتیں!
بہت پہلے کی بات ہے، ایک گھنے اور سرسبز جنگل میں جانور خوشی خوشی رہتے تھے۔ ہریالی سے بھرے اس جنگل میں ایک نہر بہتی تھی، جس کے کنارے رنگ برنگے پھول کھلے رہتے۔ یہاں ہر جانور اپنی اپنی زندگی میں مگن تھا، مگر ایک بندر “چنٹو” ایسا تھا جسے شرارتوں کے بغیر سکون نہیں ملتا تھا۔
چنٹو ایک شرارتی، پھرتیلا اور چالاک بندر تھا۔ وہ درختوں سے جھولتا، شاخوں پر اچھلتا، اور دوسروں کو چھیڑ کر خود ہنستا رہتا۔ اس کی شرارتوں سے سب جانور پریشان رہتے، مگر وہ کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا تھا۔ وہ بس سب کو ہنسانا اور حیران کرنا چاہتا تھا۔ آج کی کہانی چنٹو کی کچھ ایسی ہی مزے دار شرارتوں پر مبنی ہے!
١- Story in Urdu Part پہلی شرارت: ہاتھی کی سونڈ میں کیلا!
ایک دن چنٹو درخت پر بیٹھا ہوا تھا کہ اس کی نظر ہاتھی “بھولو” پر پڑی۔ بھولو بہت سکون سے درخت کے نیچے بیٹھا ہری ہری گھاس کھا رہا تھا۔ چنٹو کو ایک مزے دار خیال آیا۔
وہ خاموشی سے درخت سے نیچے اترا، زمین پر پڑا ایک پکا ہوا کیلا اٹھایا اور ہاتھی کی لمبی سونڈ کے قریب رکھ دیا۔ پھر فوراً ایک درخت پر جا کر چھپ گیا۔
بھولو کو بالکل پتہ نہیں چلا کہ اس کی سونڈ میں کچھ رکھا گیا ہے۔ جیسے ہی اس نے اپنی سونڈ کو ہلایا، کیلا اس کے منہ میں چلا گیا۔ بھولو حیرت سے اِدھر اُدھر دیکھنے لگا، کیونکہ اسے سمجھ نہیں آیا کہ کیلا کہاں سے آیا!
چنٹو درخت کے پیچھے چھپ کر ہنستا رہا۔ بھولو نے چاروں طرف دیکھا، مگر اسے کوئی نظر نہیں آیا۔ اس نے سر ہلایا اور دوبارہ کھانے لگا۔
چنٹو نے پھر وہی حرکت کی! اس بار بھولو نے فوراً سونڈ جھٹکی اور کیلا زمین پر گر گیا۔ بھولو غصے سے بولا، “یہ کون شرارت کر رہا ہے؟”
چنٹو ہنستے ہنستے درخت سے نیچے آیا اور بولا، “ارے بھولو بھائی! یہ جادوئی کیلے ہیں، جو خود ہی تمہارے منہ میں آ جاتے ہیں!”
بھولو سمجھ گیا کہ یہ چنٹو کی شرارت تھی، اور وہ بھی مسکرا دیا۔
:Also Read
Story in urdu Part-2 دوسری شرارت: طوطے کی آواز کی نقل
چنٹو کو طوطے “مٹو” کو چڑانے میں بڑا مزہ آتا تھا۔ مٹو بہت خوبصورت سبز رنگ کا طوطا تھا، مگر اسے اپنی آواز پر بہت ناز تھا۔ وہ روز صبح سب سے اونچی آواز میں بولتا:
“میں سب سے خوبصورت ہوں!”
چنٹو کو یہ جملہ بہت مزاحیہ لگتا تھا، تو ایک دن اس نے طوطے کی نقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ درخت کے پیچھے چھپ کر بالکل مٹو کی آواز میں بولا،
“نہیں! میں سب سے خوبصورت ہوں!”
مٹو حیران ہوگیا، وہ اِدھر اُدھر دیکھنے لگا، مگر کوئی نظر نہیں آیا۔ اس نے دوبارہ بولا،
“میں سب سے خوبصورت ہوں!”
چنٹو پھر بولا،
“یہ تو میں ہوں، تم نہیں!”
اب مٹو کو غصہ آیا، “یہ کون بکواس کر رہا ہے؟”
چنٹو ہنستے ہنستے درخت سے نیچے آیا اور بولا، “ارے مٹو بھائی! اگر تمہیں اپنی خوبصورتی پر ناز ہے تو مجھے اپنی شرارتوں پر!”
مٹو پہلے تو غصے میں چیخا، مگر پھر وہ بھی ہنسنے لگا۔
:Also Read
story in urdu Part-٣ تیسری شرارت: کچھوے کو دوڑانے کی کوشش
جنگل میں ایک بوڑھا اور سمجھدار کچھوا “کاٹو” بھی رہتا تھا۔ وہ بہت سست تھا اور ہمیشہ آہستہ آہستہ چلتا تھا۔ چنٹو کو ایک اور شرارت سوجھی۔
وہ کچھوے کے پاس گیا اور بولا، “کاٹو چچا! کیا آپ کو پتہ ہے کہ آج دوڑنے کا مقابلہ ہونے والا ہے؟ جو جیتے گا اسے مزیدار پھل ملیں گے!”
کاٹو حیران ہو کر بولا، “واقعی؟ مگر میں تو دوڑ نہیں سکتا!”
چنٹو نے کہا، “ارے چچا! آپ کو بس اپنی پوری طاقت سے بھاگنا ہے!”
کچھوا مقابلے کے لیے تیار ہوگیا۔ چنٹو نے سب جانوروں کو جمع کر لیا اور اعلان کیا، “دوڑ کا آغاز ہونے والا ہے! سب تیار ہو جائیں!”
سب جانور حیران تھے کہ کچھوا کیسے دوڑے گا، مگر چنٹو نے ماحول ایسا بنا دیا کہ سب جوش میں آگئے۔ جیسے ہی مقابلہ شروع ہوا، کچھوا آہستہ آہستہ چلنے لگا اور چنٹو درخت پر بیٹھ کر قہقہے لگانے لگا۔
چند قدم چلنے کے بعد کچھوا بولا، “یہ تو بہت مشکل ہے، میں تھک گیا!”
چنٹو نے ہنستے ہوئے کہا، “چچا! میں تو مذاق کر رہا تھا!”
کچھوا پہلے تو ناراض ہوا، مگر پھر ہنستے ہوئے بولا، “چلو کوئی بات نہیں، کم از کم آج تھوڑی ورزش تو ہوگئی!”
:Also Read
نتیجہ: چنٹو کی ایک بڑی سیکھ!
چنٹو کی شرارتیں جاری رہیں، مگر ایک دن اسے احساس ہوا کہ بعض اوقات شرارتیں کسی کو پریشان بھی کر سکتی ہیں۔
ایک دن، اس نے بندروں کے بادشاہ “لالا بندر” کی دم کو چپکے سے باندھ دیا اور وہ جیسے ہی درخت سے جھولا، وہ زمین پر گر گیا۔ سب بندر حیران رہ گئے اور لالا بندر کو غصہ آیا۔
“چنٹو! تم بہت زیادہ شرارتیں کر رہے ہو!” لالا بندر نے سختی سے کہا۔
چنٹو کو پہلی بار شرمندگی محسوس ہوئی۔ اس نے معافی مانگی اور کہا، “میں سب کو ہنسانا چاہتا تھا، مگر اب سمجھ گیا کہ شرارت اور بے وقوفی میں فرق ہوتا ہے۔”
اس دن کے بعد چنٹو نے شرارتیں کرنا تو بند نہ کیا، مگر وہ اس بات کا دھیان رکھنے لگا کہ کسی کو تکلیف نہ ہو۔
جنگل کے سب جانوروں نے اسے معاف کر دیا، اور چنٹو ایک شرارتی مگر سمجھدار بندر بن گیا!
This story in Urdu teaches us that fun and mischief are good, but they should never hurt others. Short stories in Urdu like this one help us understand the difference between playfulness and carelessness. Chintu learned a valuable lesson, and so can we! If you enjoyed this Urdu story, explore more moral stories in Urdu and kids’ stories in Urdu on our website. We aim to provide engaging and educational Urdu stories that bring smiles while teaching important values. Whether you love funny Urdu stories, adventure stories in Urdu, or deep life lessons in Urdu, our collection has something for everyone. Keep reading, keep learning, and don’t forget to share this story in Urdu with your friends!